
نئے عہد نامہ کی پہلی کتاب جسے متی کی انجیل کہتے ہیں اس میں صرف 28 باب ہونے کے باوجود ایک اہم کتاب ہے۔یہ دراصل کتاب مقدس کی پہلی کتاب یعنی بائبل شریف کی پہلی کتاب جو کہ پیدائش کی کتاب کہلاتی ہے اور نئے عہد نامے کی متی کی انجیل یہ دونوں کتابیں بائبل شریف کی دو کنجیاں ہیں پہلی کنجی سے تالے کو کھول کر ہم عہد عتیق میں داخل ہوتے ہیں اور دوسری کنجی سے تالے کو کھول کر ہم عہدِ جدید میں داخل ہوتے ہیں۔ متی کی انجیل عہد عتیق اور عہد جدید کے درمیانی وقفے کو جو تقریبا 400 سال کا ہے جوڑتی ہے۔ کیونکہ کتاب مقدس کو اچھی طرح سمجھنے کے لیے یہ ضروری ہے۔کتاب مقدس میں ملاکی نبی کی پیش گوئی کے بعد نہ تو کوئی نبی پیدا ہوا اور نہ ہی کوئی پیش گوئی ہوئی۔ اس وقفے میں سیدنا مسیح کی آمد کا انتظار کیا گیا اس وقت کے پورا ہونے میں تقریبا 400 سال لگے۔ روحانی تواریخ میں یہ دور تاریک دور کہلاتا ہے یہ نہ سمجھیں کہ اس دور میں کچھ ہوا ہی نہیں اس دور میں حیرت انگیز تبدیلیاں واقعی ہوئیں۔ یہودیہ کے اندرونی حالات میں حیرت انگیز تبدیلیاں واقع ہوئیں۔ نئی تہذیب نئے ادارے جن سے لوگ پہلے واقف نہیں تھے ابھر کر سامنے آئے۔یہودیوں کے اندرونی حالات کے علاوہ یہودی قوم کی اندرونی زندگی بھی بہت تبدیل ہوئی۔ہم مقدس متی کی انجیل میں چار طبقوں کا ذکر پاتے ہیں۔یہ طبقے ہیں فریسی، صدوقی،اسکرائب یعنی فقیہی جو کہ عذرا کے زمانے میں وجود میں آئے اور چوتھی جماعت یعنی چوتھا فرقہ ہیرودیوں کا تھا۔ متی رسول نے اس انجیل کی تصنیف پوری اسرائیل قوم کے لیے کی۔ پہلے اسے عبرانی زبان میں لکھا اور خاص طور سے مذہبی لوگوں کے لیے لکھا۔ متی ایک محصول لینے والے تھے اور بعد میں سیدنا مسیح کے یہ شاگرد ہو گئے۔