
مقدس لوقا کی انجیل کے تیسرے اور چوتھے باب میں سیدنا یسوع مسیح کا بپتسمہ ، آزمائش اور اُن کی عوامی خدمت کے آغاز کا ذکر ہے۔ مقدس لوقا سیدنا یسوع مسیح کو کامل ابنِ آدم کے طور پر پیش کرتے ہیں جو پوری انسانیت کے ساتھ شناخت کرنے کے لیے پانی میں اُترتے ہیں۔ اگرچہ سیدنا مسیح بے گناہ تھےپھر بھی وہ بپتسمہ لیتے ہیں تاکہ باپ کے حکم کی اطاعت ظاہر کریں اور یہ ظاہر کریں کہ وہ ہماری جگہ کھڑےہیں۔ اُسی لمحے آسمان کھل جاتا ہےاور روح القدس کبوتر کی مانند نازل ہوتا ہے، اور باپ اعلان کرتا ہے ’۔۔۔تو میرا پیارا بیٹا ہے، تجھ سے میں خوش ہوں‘‘ (لوقا 22:3)۔اسی جلالی تصدیق کے فوراً بعد مقدس لوقا بیابان میں سیدنا یسوع مسیح کی آزمائش کا واقعہ بیان کرتے ہیں ۔ یہ آزمائش اس لیے نہ تھی کہ دیکھا جائے کہ سیدنا یسوع مسیح گناہ کریں گےیا نہیں بلکہ یہ ظاہر کرنے کے لیے تھی کہ وہ گناہ نہیں کر سکتے۔ جس طرح پہلا آدم آزمایا گیا اور ناکام ہوا، اُسی طرح دوسرا آدم آزمایا گیا مگر فتح مند ہوا۔ سیدنا یسوع مسیح نے شیطان کی آزمائشوں پر خدا کے کلام کے ذریعے غلبہ پایا، یہ ظاہر کرتے ہوئے کہ فتح انسانی قوت سے نہیں بلکہ روح اور کلام کی قدرت سے ملتی ہے۔یہ کورس ہمیں سکھائے گا کہ کس طرح مقدس لوقا سیدنا یسوع مسیح کے بپتسمہ اور آزمائش کو اُن کی خدمت کی بنیاد کے طور پر پیش کرتے ہیں ۔ مزید یہ کورس ہمیں سکھاتا ہے کہ بپتسمہ میں سیدنا یسوع نے ہم سے اپنی شناخت ظاہر کی، آزمائش میں ہماری خاطر فتح پائی اور بطور ہمارا سردار کاہن وہ نہ صرف ہماری کمزوریوں کو سمجھتےہیں بلکہ ہمیں غالب آنے کی قوت بھی بخشتےہیں۔