یسوع مسیح کی گرفتاری، مقدمہ، صلیب اور قیامت کو یوحنا 18 تا 20 میں بیان کیا گیا ہےیہ تمام واقعات تمام دنیا کے لئے گواہی ہے کہ سیدنا مسیح نےیہ تمام مصائب و ظلم بنی نوع انسان کی گناہوں سے نجات اور ابدی زندگی کے لئے برداشت کئے۔ یقیناً یہ سب ان کی اپنی مرضی اور اختیار سے ہوا کیونکہ کوئی دشمن اُن کی مرضی کے بغیر اُن پر قابو نہیں پاسکتا تھا۔ مقدس پطرس کا انکار انسان کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے جبکہ سیدنا مسیح پِیلاطس کے سامنے بھی جرات کے ساتھ اپنے بادشاہ ہونے کا اعلان کرتے ہیں۔صلیب پر اُن کی موت بظاہر انسان کی شکست لگتی ہے مگر دراصل یہ خدا کی سب سے بڑی محبت اور جلال کا اظہار ہے جہاں نجات کا کام مکمل ہوا۔ پھر باب 20 میں خالی قبر قیامت کی سچائی کی گواہی دیتی ہے کہ خدا نے صلیب پر سیدنا مسیح کے کام پر اپنی مہر ثبت کی، اور انہوں نے موت پر فتح پائی تاکہ ایمانداروں کو نئی زندگی عطا کریں اس طرح یہ ابواب دنیا کے سامنے دکھ سہنے والا نجات دہندہ، فرمانبردار خادم ، فاتح خداوند اور ابدی زندہ مسیح کی گواہی دیتے ہیں۔