سیدنا مسیح نے اپنی صلیبی موت سے پہلے اپنے شاگردوں کے ساتھ آخری فسح کھائی۔ سیدنا یسوع مسیح اور انکے شاگردوں کے درمیان اس موقع پر ایک ذاتی گفتگو ہوئی جسے بالا خانہ کی تعلیم یا گفتگو بھی کہا جا سکتا ہے۔ یہ گفتگو مقدس یوحنا کی انجیل کے13 سے 17ابواب پر مشتمل ہے۔ یہ بائبل مقدس کا نہایت مقدس اور گہرا حصہ ہیں، جنہیں ڈاکٹر جے ورنن میک گی ’’عہدِ جدید کا پاک ترین مقام‘‘ کہتے ہیں۔ تیرہویں باب میں یسوع مسیح شاگردوں کے پاؤں دھو کر خدمت اور فروتنی کی مثال دیتےہیں۔ پھر وہ مسیحی زندگی کی سچائیاں بیان کرتے ہیں جیسا کہ روح القدس کا وعدہ، انگور کے حقیقی درخت اور ڈالیوں کی تعلیم، دعا کے جواب کی یقین دہانی، اور الٰہی خوشی اور سلامتی کی تعلیم جو دنیا نہیں دے سکتی۔سترہویں باب میں سیدنا یسوع مسیح اپنے شاگردوں اور آنے والے سب ایمانداروں کے لیے عظیم شفاعتی دعا کرتے ہیں ۔ یہ تعلیمات یسوع کی الوہیت ظاہر کرتی ہیں: کہ وہ باپ کے پاس لوٹنے والا ہے، زندگی دینے والا ہے، اور روح القدس بھیجنے والا ہے۔ یہ پیغام بتاتا ہے کہ مسیحیت رسومات نہیں بلکہ مسیح کے ساتھ زندہ رشتہ ہے۔